جمعرات، 24 دسمبر، 2015

عامر مرزا ــــــــ عمل مرزا

ایک خوبصورت آدمی کے سینے میں دل بھی خوبصورت ہو اور اسے مامور بھی خوبصورتی کی تخلیق پہ کر دیا جائے ــــــــ ساتھ ہی اسے یہ لگے کہ میرے ذمے دوسروں میں چھپی خوبصورتی اجاگر کرنا بھی ہے ـــــــ تو آپ اس شخص کو بلا جھجک عامر مرزا کہہ سکتے ہیں۔

موصوف ہمارے محترم زبیر مرزا بھائی کے برادر خورد ہیں ـــــــــ مگر ان کا کہنا ہے اور شاید بجا بھی، کہ لگتے یہ بڑے ہیں ۔ کلے ٹھلے کے بلند قامت آدمی ہیں اور چاروں کھونٹ کھلے بھی۔ کسی مضمون میں بند نہیں ، جس طرف چل پڑو، آپ کو اکثر ایک متوازن رائے کے ساتھ پہلے سے ہی اس میدان میں موجود ملیں گے۔ پیشہ ور ڈیزائنر ہیں اور اس ڈسپلن کی تدریس کراچی کی معروف ترین سرکاری اور نجی جامعات (یقین کیجیے، اردو میں یونیورسٹی کو جامعہ کہتے ہیں)  میں پڑھا رہے ہیں اور انتظامی ذمہ داریاں ھبی ادا کرتے رہے ہیں ، بلکہ ان کے بقول تو بھگتاتے رہے ہیں ـــــــــ کیونکہ ان کا ماننا ہے، کہ تدریس ہی وہ عمل ہے، جس سے اپنے نظریات اور آئیڈیلز کی تکمیل کے سفر کے لیے وہ ایندھن پاتے ہیں اور دوسروں میں اسے منتقل بھی کرتے ہیں ۔ 


"عمل"  کے نام سے ایک خواب آگے بڑھا رہے ہیں ـــــــــ اور خواب وہی ہے ، انسنی معاشروں میں خیر بانٹنے، عدل اور توازن کے قیام اور استقرار کا خواب ـــــــ آسانیاں بانٹنے اور خیر کی چابی بننے کے اس سفر میں ان کی پچھلی اور آئندہ نسل، دونوں ان کے شریک کار ہیں ۔ اس سلسلہ میں ہم ان کے لیے دعا گو ہیں ۔


عرصے سے کراچی میں مقیم ہیں ، گو کہ ہمارے گرائیں ہیں اور پنڈوری نام کے گاؤں سے متعلق ہیں ، جو ہمارے گاؤں کے قریب ہی ہے۔ اس دفعہ چند روز کے لیے گاؤں آئے، تو تین دنوں میں ان سے دو تفصلی ملاقاتیں ہوئیں ــــــــ سماج، مذہب، ایوولیوشن سے ریولولیوشن، تدریس، جمالیات، سماجی انصاف، سیاست ، مشترکات، مختلفات، پیرنٹنگ، دیسی ولائتی ــــ سب پہ بات ہوئی ــــــــ آوارہ گردی بھی کی تھوڑی سی ــــ شہر سے دور ایک ہوٹل پہ چائے در چائے ـــــــــــ امرتیاں بھی کھائیں ـــــرات ٹھنڈ میں موٹر سائیکل پہ سواری کا ایڈونچر بھی رہاـــــــ کتاب کا تحفہ بھی وصولا ــــــ کچھ چیزیں مستقبل کے لیے سوچیں بھی مل کر "حیطہ عمل " میں لانے کی ــــــ مختصر یہ کہ ایک خواب دیکھنے والا آدمی دوسرے آدرش وادی سے ملے، تو جیسے مناظر دیکھنے کو اور باتیں سننے کو مل سکتی ہیں ، وہ ان صحبتوں میں بھی تھیں۔ 

جلال اور جمال کا مظہر عامر مرزا ہمیں اپنا اسیر کر گئے، امید ہے آئندہ بھی شفقت جاری رکھیں گے ۔


3 تبصرے:

  1. ۔۔ "عمل مرزا" اچھی اختراع ہے۔ ویسے آپ کے اس تعارفیے کی لفظیات کے پیش منظر میں جامعات کی توضیح ضروری نہیں تھی۔ آپ نے جیسی جدت زدہ اردو "بلاجھجک" استعمال کی ہے، اس کے تسلسل میں یونیورسٹی یا جامعہ کچھ بھی بے جھجک لکھا جا سکتا تھا۔
    مرزا برادران کو میرا سلام کہئے گا۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. عمل مرزا بلکل درست نام ہے کیونکہ انھیں بے عملی (کاہلی) گوارا نہیں انتھک محنت کرتے ہوئے اسے دیکھ کرراتیں جاگتے ہوئے، اپنے شاگردوں ، دوستوں اوردیگراحباب کی ہمہ وقت مدد کو تیار یہ خوبیاں ہی سہی لیکن ہمارے لیے تو نجنجھلاہٹ کا باعث ہیں کیونکہ اس میں یہ اپنےاپنی صحت اورآرام تک سے بے پرواہ ہوجاتاہے - ہمارے لیے وہ ابھی بھی چھوٹاہے
    اور اکثرہم بہن بھائی اسے یہی کہہ کرپکارتے ہیں :)
    لکھا آپ نے خُوب ہے مجھے خوشی ہے کہ آپ لوگوں کی ملاقات ہوگئی -

    جواب دیںحذف کریں